Skip navigation and move to Contents...
Bible 2.0 Scripture explains itself Bible 2.0

<< >> کلام، جمعرات، 11 ستمبر 2025

کِتابِ مُقادّس

جب ایک شخص کے گُناہ سے بُہت سے آدمی مَر گئے تو خُدا کا فضل اور اُس کی جو بخشِش ایک ہی آدمی یعنی یِسُوعؔ مسِیح کے فضل سے پَیدا ہُوئی بُہت سے آدمِیوں پر ضرُور ہی اِفراط سے نازِل ہُوئی۔

رومیوں 5‏:15

اور وُہی ہمارے گُناہوں کا کفّارہ ہے اور نہ صِرف ہمارے ہی گُناہوں کا بلکہ تمام دُنیا کے گُناہوں کا بھی۔

١۔یوحنا 2‏:2

رومیوں 5 (کِتابِ مُقادّس)

12 پس جِس طرح ایک آدمی کے سبب سے گُناہ دُنیا میں آیا اور گُناہ کے سبب سے مَوت آئی اور یُوں مَوت سب آدمِیوں میں پَھیل گئی اِس لِئے کہ سب نے گُناہ کِیا۔
13 کیونکہ شرِیعت کے دِئے جانے تک دُنیا میں گُناہ تو تھا مگر جہاں شرِیعت نہیں وہاں گُناہ محسُوب نہیں ہوتا۔
14 تَو بھی آدمؔ سے لے کر مُوسیٰ تک مَوت نے اُن پر بھی بادشاہی کی جنہوں نے
اُس آدمؔ کی نافرمانی کی طرح جو آنے والے کا مثِیل تھا گُناہ نہ کِیا تھا۔
15 لیکن گُناہ کا جو حال ہے وہ فضل کی نِعمت کا نہیں کیونکہ جب ایک شخص کے گُناہ سے بُہت سے آدمی مَر گئے تو خُدا کا فضل اور اُس کی جو بخشِش ایک ہی آدمی یعنی یِسُوعؔ مسِیح کے فضل سے پَیدا ہُوئی بُہت سے آدمِیوں پر ضرُور ہی اِفراط سے نازِل ہُوئی۔
16 اور جَیسا ایک شخص کے گُناہ کرنے کا انجام ہُؤا بخشِش کا وَیسا حال نہیں کیونکہ ایک ہی کے سبب سے وہ فَیصلہ ہُؤا جِس کا نتِیجہ سزا کا حُکم تھا مگر بُہتیرے گُناہوں سے اَیسی نِعمت پَیدا ہُوئی جِس کا نتِیجہ یہ ہُؤا کہ لوگ راست باز ٹھہرے۔
17 کیونکہ جب ایک شخص کے گُناہ کے سبب سے مَوت نے اُس ایک کے ذرِیعہ سے بادشاہی کی تو جو لوگ فضل اور راست بازی کی بخشِش اِفراط سے حاصِل کرتے ہیں وہ ایک شخص یعنی یِسُوعؔ مسِیح کے وسِیلہ سے ہمیشہ کی زِندگی میں ضرُور ہی بادشاہی کریں گے۔
18 غرض جَیسا ایک گناہ کے سبب سے وہ فَیصلہ ہُؤا جِس کا نتِیجہ سب آدمِیوں کی سزا کا حُکم تھا وَیسا ہی راست بازی کے ایک کام کے وسِیلہ سے سب آدمِیوں کو وہ نِعمت مِلی جِس سے راست باز ٹھہر کر زِندگی پائیں۔

Read more...(to top)

١۔یوحنا 2 (کِتابِ مُقادّس)

1 اَے میرے بچّو! یہ باتیں مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ تُم گُناہ نہ کرو اور اگر کوئی گُناہ کرے تو باپ کے پاس ہمارا ایک مددگار مَوجُود ہے یعنی یِسُوعؔ مسِیح راست باز۔
2 اور وُہی ہمارے گُناہوں کا کفّارہ ہے اور نہ صِرف ہمارے ہی گُناہوں کا بلکہ تمام دُنیا کے گُناہوں کا بھی۔
3 اگر ہم اُس کے حُکموں پر عمل کریں گے تو اِس سے ہمیں معلُوم ہو گا کہ ہم اُسے جان گئے ہیں۔
4 جو کوئی یہ کہتا ہے کہ مَیں اُسے جان گیا ہُوں اور اُس کے حُکموں پر عمل نہیں کرتا وہ جُھوٹا ہے اور اُس میں سچّائی نہیں۔
5 ہاں جو کوئی اُس کے کلام پر عمل کرے اُس میں یقِیناً خُدا کی مُحبّت کامِل ہو گئی ہے۔ ہمیں اِسی سے معلُوم ہوتا ہے کہ ہم اُس میں ہیں۔

Read more...(to top)

Other Bible Editions

Select...

English Standard Version

If many died through one man's trespass, much more have the grace of God and the free gift by the grace of that one man Jesus Christ abounded for many.

Romans 5:15

Jesus Christ is the propitiation for our sins, and not for ours only but also for the sins of the whole world.

1 John 2:2

رومیوں 5 (English Standard Version)

12 Therefore, just as sin came into the world through one man, and death through sin, and so death spread to all men because all sinned—
13 for sin indeed was in the world before the law was given, but sin is not counted where there is no law.
14 Yet death reigned from Adam to Moses, even over those whose sinning was not like the transgression of Adam, who was a type of the one who was to come.
15 But the free gift is not like the trespass. For if many died through one man's trespass, much more have the grace of God and the free gift by the grace of that one man Jesus Christ abounded for many.
16 And the free gift is not like the result of that one man's sin. For the judgment following one trespass brought condemnation, but the free gift following many trespasses brought justification.
17 For if, because of one man's trespass, death reigned through that one man, much more will those who receive the abundance of grace and the free gift of righteousness reign in life through the one man Jesus Christ.
18 Therefore, as one trespass led to condemnation for all men, so one act of righteousness leads to justification and life for all men.

Read more...(to top)

١۔یوحنا 2 (English Standard Version)

1 My little children, I am writing these things to you so that you may not sin. But if anyone does sin, we have an advocate with the Father, Jesus Christ the righteous.
2 He is the propitiation for our sins, and not for ours only but also for the sins of the whole world.
3 And by this we know that we have come to know him, if we keep his commandments.
4 Whoever says “I know him” but does not keep his commandments is a liar, and the truth is not in him,
5 but whoever keeps his word, in him truly the love of God is perfected. By this we may know that we are in him:

Read more...(to top)